گاؤ خوردہ

( گاؤ خُوردَہ )
{ گا + او (و مجہول) + خُر (و معدولہ) + دَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی اسم 'گاو' کے ساتھ فارسی مصدر 'خوردن' سے فعل ماضی مطلق واحد غائب 'خورد' کے ساتھ لاحقہ حالیہ تمام 'ہ' بڑھانے سے حاصل 'خوردہ' ملانے سے مرکب وصفی 'گاوخوردہ' بنا۔ اردو بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٨٧٩ء کو "مسدسِ حالی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - مویشیوں کا خوردہ یعنی حساب کتاب برابر، نیست و نابود، تباہ و برباد، ضائع شدہ، ملیامیٹ (عموماً ہونا کے ساتھ بطور محاورہ مستعمل)۔
"دیکھا کہ وہ دفتری گاؤ خورد ہے۔"      ( ١٩٠٢ء، آفتاب شجاعت، ٤٨٨،١ )