فرشی حقہ

( فَرْشی حُقَّہ )
{ فَر + شی + حُق + قَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'فرشی' کے بعد عربی ہی سے ماخوذ اسم حُقّہ لانے سے مرکب توصیفی بنا۔ جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٥٧ء کو "مینا بازار اردو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : فَرْشی حُقّے [فَر + شی + حُق + قے]
جمع   : فَرْشی حُقّے [فَر + شی + حُق + قے]
جمع غیر ندائی   : فَرْشی حُقّوں [فَر + شی + حُق + قوں (و مجہول)]
١ - وہ حقہ جسکا پیندا (فرشی) بہت بڑا ہوتا ہے، وہ محفل میں ایک ہی جگہ رکھا رہتا ہے، اسکی نے بہت لمبی ہوتی ہے اور چاروں طرف بیٹھے ہوئے لوگوں تک اسٹک پنہچائی جاتی ہے، فرشی حقہ اٹھانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
"ایک طرف . فرشی چوغانی حُقّے تازے کئے ہوئے مشک عنبر میں بسے ہوئے بھیلسے تمباکو کی چلمیں توے لگی ہوئی تیار،"      ( ١٩١١ء، قصہ مہر افروز، ٣٣ )
  • A large huqqa with a flat bottom which stands on the ground (in contradiction to a small one which is carried in the hand.)