عربی زبان سے ماخوذ صفت 'فرشی' کے بعد فارسی مصدر 'نشستن' سے مشتق اسم 'نشت' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٨٨ء کو "فاران، کراچی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : فَرْشی نَشِستوں [فَرْ + شی + نَشِس + توں (و مجہول)]
١ - شعر و سُخَن کی مختصر محفل جو فرش پر منعقد کی جائے۔
"نواب صاحب کے خاص محل میں طرحی مشاعرے کی نشِست تھی، فرشی نشِست، تمام درباری اور سامعین قرینے سے چاندنی پر بیٹھے ہوئے تھے۔"
( ١٩٨٨ء، فاران، کراچی، مارچ، ٣٦ )