فرشی پنکھا

( فَرْشی پَنْکھا )
{ فَر + شی + پَن (ن غنہ) + کھا }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'فرشی' کے بعد سنسکرت سے ماخوذ اسم 'پنکھا' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩١٤ء کو "حسن کا ڈاکو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
واحد غیر ندائی   : فَرْشی پَنْکھے [فَرْ + شی + پَن (ن غنہ) + کھے]
جمع غیر ندائی   : فَرْشی پَنْکھوں [فَرْ + شی + پَن (ن غنہ) + کھوں (و مجہول)]
١ - بڑا پنکھا جو مکان کی چھت میں لٹکایا جاتا ہے اور تمام فرش پر ہوا پہونچاتا ہے، ایک قسم کا بہت بڑا پنکھا جو محفل میں ہاتھ سے ہلایا جاتا ہے، پیڈسٹل فین۔
"چھت میں خوش وضع چھینٹ کا فرشی پنکھا لٹک رہا ہے جسکی ڈور ایک ادھیڑ عمر عورت کے ہاتھ میں ہے۔"      ( ١٩١٤ء، حسن کا ڈاکو، ٤:١ )