تفصیلات
انگریزی زبان سے اردو میں مرکبی شکل کے ساتھ داخل ہوا جو انگریزی اسم 'فیشن' کے بعد انگریزی صفت 'ایبل' لانے سے مرکب ہوا اردو میں اپنے اصل معنی کے ساتھ عربی رسم الخط میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٩٠٩ء کو "خوبصورت بلا" میں مستعمل ملتا ہے۔
صفت ذاتی
١ - مروجہ طرز کے لباس و آرائش سے مزین، سج دھج والا یا والی، خوش پوش۔
"وہ خود سر، ضدی، خوب پڑھی لکھی اور فیشن ایبل تھی۔"
( ١٩٨١ء، راجہ گدھ، ١٤٦ )
٢ - جدید وضح کا پابند۔
"نئی وضح کی عمدہ باتیں اختیار کریں، کورانہ تقلید اور بالکل فیشن ایبل ہو جانا نقالی میں داخل ہے جو عیب ہے۔"
( ١٩٢٠ء، بیوی کی تربیت، ٤٦ )
٣ - عام طور پر مرّوج، رائج الوقت۔
"کیا مرے ہم وطنوں کا بہت سا حصہ اس فیشن ایبل مغالطے کی تقلید کرنے کے لائق ہو گیا ہے۔"
( ١٨٩٣ء، بست سالہ عہد حکومت، ٩ )
٤ - مرّوجہ طرز کا، خوبصورت۔
"ایک متوسط درجے کے فیشن ایبل ہوٹل میں پہنچ گئیں۔"
( ١٩٨٢ء، غلام عباس، زندگی، نقاب چہرے، ٣١٢ )