فیل مست

( فِیلِ مَسْت )
{ فی + لے + مَسْت }

تفصیلات


فارسی اصل اسم 'پِیل' کے مُعّرب فِیل کو کسرۂ صفت کے ذریعے فارسی سے ماخوذ صفت 'مست' کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا۔ جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - مست ہاتھی، جوان اور تندرست ہاتھی جو بہت تیز دوڑتا ہو۔
"اس میں کوئی شبہ نہیں کہ . اُڑنے والے بادلوں کے لیے فیل مست بے زنجیر سے بہتر تشبیہہ یا پیکر مشکل سے دستیاب ہو گا۔"      ( ١٩٧٦ء، اثبات و نفی، ١١٧ )