درشت مزاج

( دُرُشْت مِزاج )
{ دُرُشْت + مِزاج }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'مزاج' بطور موصوف کے ساتھ فارسی زبان سے مشتق اسم صفت 'درشت' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٧٥ء سے "لکھنو کی تہذیبی میراث" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - بدمزاج، درشت خو، بد دماغ، اکھڑ۔
"اب درشت مزاج پٹھانوں، نیم مہذب مرہٹوں، کم علم سکھوں اور غیر متمدن جاٹوں کے رسم و رواج نے تہذیبی روایات میں اپنے عمل دخل سے کوئی معیار باقی نہ چھوڑا۔"      ( ١٩٧٥ء، لکھنؤ کی تہذیبی میراث، ١٢٨ )