دست و بازو

( دَسْت و بازُو )
{ دَس + تو (و مجہول) + با + زُو }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دَست' کے بعد 'و' بطور حرف عطف لگا کر فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'بازو' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩٢ء کو "سفر نامہ روم و مصر و شام" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - ہاتھ اور بانہیں؛ قوت بازو؛ کارساز، مدد گار۔
"بیٹے کی پیدائش پختون معاشرے میں اس لیے بھی اہم ہے کہ اس کو باپ اور کنبہ کا دست و بازو سمجھا جاتا ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ٨٦ )