دستور مملکت

( دَسْتُورِ مَمْلُکَت )
{ دَس + تُو + رے + مَم + لُکَت }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دستور' کے ساتھ عربی زبان سے مشتق اسم 'مملکت' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٦٩ء کو "معارف القرآن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - ملک کا قانون، حکومت چلانے کا آئین۔
"حق تعالٰی نے اپنے فرشتوں کو مخاطب کرکے جو ارشاد فرمایا کہ میں زمین میں اپنا نائب بنانے والا ہوں، اس سے دستور مملکت کی چند اہم دفعات پر روشنی پڑتی ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، معارف القرآن، ١٢٨:١ )