دستور سازی

( دَسْتُور سازی )
{ دَس + تُور + سا + زی }
( فارسی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ مرکب 'دستور ساز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٨٥ء سے پاکستان میں "نفاذِ اردو کی داستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - دستور بنانے کا عمل۔     
"قائداعظم کی رحلت کے بعد پاکستانی اکابر کا یہ المیہ رہا ہے کہ انہوں نے دستور سازی میں غفلت برتی۔"     رجوع کریں:   ( ١٩٨٥ء، پاکستان میں نفاذِ اردو کی داستان، ١١ )