باران رحمت

( بارانِ رَحْمَت )
{ با + را + نے + رَح + مَت }

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'باراں' کے نون کو اصلی میں بدل کر کسرۂ صفت لگا کر عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رحمت' بطور لاحقہ لگنے سے 'باران رحمت' مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٧ء میں "خیابان آفرینش" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - رحمت الہٰی جس کا فیض بارش کی مثل عام ہے۔
"باران رحمت کا جوش ہوا مینھ خوب برسا۔"      ( ١٨٨٧ء خیابان آفرینش، ٩ )
٢ - بارش جوکہ اللہ کی رحمت ہے۔
"غرض کہ جو جو فائدے باران رحمت کے متصور ہیں وہ سب کو معلوم ہیں۔"      ( ١٨٨٠ء، رام چندر، ماسٹر رام چندر اور اردو نثر کے ارتقا میں ان کا حصہ، ١٥٨ )