دشت جنوں

( دَشْتِ جُنُوں )
{ دَش + تے + جُنُوں }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دشت' کے بعد کسرۂ اضافت لگا کر عربی زبان سے مشتق اسم 'جنوں' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩١٢ء سے "نقوش مانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - صحرا، جنگل، دیوانگی کی جولا نگاہ، جنوں انگیز ماحول، وحشت کو مہمیز کرنے والی خفا۔
 ہے نجد میں دشت جنوں فارس میں کوہ بے ستون لیلٰی کی آنکھوں کا فسوں، شریں کا حسن بے اماں      ( ١٩١٢ء، نقوش مانی، ٢ )