دشت بلا

( دَشْتِ بَلا )
{ دَش + تے + بَلا }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دشت' کے ساتھ عربی زبان سے مشتق اسم 'بلا' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨١٠ء سے "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
١ - مصیبت یا بلا کی جگہ، (مجازاً) کربلا کا میدان جنگ جس میں امام حسین ابتلا و امتحان سے دو چار ہوئے۔
 وہ دشت بلا اور وہ فضاؤں کی خموشی مایوس ہوں میں وہ دعاؤں کی خموشی      ( ١٩٨١ء، شہادت، ١٨٦ )