عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قرعہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'انداختن' سے مشتق صیغہ امر 'انداز' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٠٠ء میں "شریف زادہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع : قُرْعَہ اَنْدازِیاں [قُر + عَہ + اَن + دا + زِیاں]
جمع غیر ندائی : قُرْعَہ اَنْدازِیوں [قُر + عَہ + اَن + دا + زِیوں (و مجہول)]
١ - فیصلہ مشکل ہونے کی صورت میں کسی ایک شخص کے تعین کے لیے پرچیوں پر نام لکھ کر ڈالنے کا عمل تاکہ جس شخص کے نام کی پرچی نکل آئے اسی کو فلاں چیز دی جائے یا فلاں کام سونپا جائے۔
"سیدھی سادی قرعہ اندازی یا لاٹری ہے یہ کام کوئی بھی کر سکتا ہے۔"
( ١٩٨٦ء، جانگلوس، ٣١٠ )