قرین قیاس

( قَرِینِ قَیاس )
{ قَری + نے + قَیاس }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'قرین' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'قیاس' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٩٦ء میں "فلورا فلورنڈا" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - سمجھ میں آنے والا، (وہ بات) جس کو عقل قبول کرے۔
"اگرچہ زیادہ قرین قیاس بات یہ معلوم ہوتی ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، نشیب، ٢٣٨ )