قرن اول

( قَرْنِ اَوَّل )
{ قَر + نے + اَوْ + وَل }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قرن' کے ساتھ کسرہ صفت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی صفت 'اول' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٨ء میں "مضامین سرسید" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زمان ( مذکر - واحد )
١ - اسلام کا ابتدائی زمانہ، (کنایۃً) حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کا زمانہ۔
"یہ کلام اللہ مصر کے کتب خانے میں محفوظ ہے اور اس کو قرن اول کی یادگار تسلیم کیا گیا ہے۔"      ( ١٩٦٣ء، صحیفہ خوشنویسیاں، ١٤ )
٢ - دور اول، ابتدائی زمانہ، گزشتہ زمانہ۔
"صفی نے لکھنو کی شاعری کے دونوں دور دیکھے لہٰذا ان کے کلام پر قرن اول قرن حاضر کے جملہ اثرات اور قوتیں کامرانی کر رہی ہیں۔"      ( ١٩٥٣ء، دیوان صفی، (مقدمہ)، ٣٨ )