قرض داری

( قَرْض داری )
{ قَرْض + دا + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قرض' کے ساتھ فارسی مصدر داشتن سے مشتق صیغہ امر 'دار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٠ء میں ترجمہ "معاشیات ہند" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : قَرْض دارِیاں [قَرْض + دا + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : قَرْض دارِیوں [قَرْض + دا + رِیوں (و مجہول)]
١ - مقروض ہونا، قرض چڑھا ہونا۔
 قرض داری سے سبکدوشی خلاصی ہو نصیب فارغ البالی میسر ہو خدا کے واسطے      ( ١٩٦٦ء، صد رنگ، ٤٩ )
  • the being in debt
  • indebtedness;  peenniary embarrasment