قدرت کا کھیل

( قُدْرَت کا کھیل )
{ قُد + رَت + کا + کھیل (ی مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قدرت' کے ساتھ 'کا' بطور حرف اضافت لگانے کے بعد سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'کھیل' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٦٥٧ء میں "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : قُدْرَت کا کھیل [قُد + رَت + کے + کھیل (ی مجہول)]
جمع   : قُدْرَت کے کھیل [قُد + رَت + کے + کھیل (ی مجہول)]
١ - خدا کی قدرت کے کرشمے۔
"قدرت کے کھیل بھی کتنے نرالے ہوتے ہیں۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٨٦٧ )