قبلہ و کعبہ

( قِبْلَہ و کَعْبَہ )
{ قِب + لَہ + او (و مجہول) + کَع + بَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قبلہ' کے ساتھ 'و' بطور اردو حریف عطف لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'کبعہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨١٠ء میں "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - (کلمہ تعظیمی) بزرگ یا عزیز شخص کے لیے۔
"جناب قبلہ و کعبہ وقار الملک بہادر مدظلہ کا والا نامہ . موصول ہوا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، حیات جوہر، ٣٤٨ )
٢ - بطور القاب خطوط میں بزرگوں کے لیے مستعمل ہے۔
 میں وہ مجنوں ہوں کہ مجنوں بھی ہمیشہ خط میں قبلہ و کعبہ لکھا کرتا ہے القاب مجھے      ( ١٨٥٤ء، دیوان ذوق، ٢١٨ )