صاف دلی

( صاف دِلی )
{ صاف + دِلی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صاف' کے بعد فارسی اسم صفت 'دلی' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٦ء کو "خاک پروانہ" کے حوالے سے پریم چند کے ہاں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - خلوص نیک نیتی، ایمان داری۔
"بجائے اس کے کہ ان شبہ آمیز باتوں کو سن کر میری بیوی غرور سے سر اٹھائے اور میری طرف حقارت آمیز نظروں سے دیکھ کر اپنی صاف دلی کا ثبوت دے، اسنے اسے سر جھائے ہوئے جواب دیا۔"      ( ١٩٣٦ء، پریم چند، خاک پروانہ، ١٤ )
  • بے رِیائی
  • صاف باطِنی
  • purity of heart or mind