صعوبت کیش

( صُعُوبَت کیش )
{ صُعُو + بَت + کیش (یائے مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صعوبت' کے بعد فارسی اسم صفت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٢ء کو "توازن" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - تکلیف زدہ، تکلیفیں اٹھانے والا، سختیاں برداشت کرنے والا، (مجازاً) رنجیدہ، غمگین، مصیبت زدہ۔
"بہترین فنکار وہ شخص ہو سکتا ہے جس کے فن پارہ میں صعوبت کیش وجود تخلیق کار کے وجود سے الگ نظر آئے۔"      ( ١٩٧٢ء، توازن، ٥٨ )