صدق شعار

( صِدْق شِعار )
{ صِدق + شِعار }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صدق' کے بعد عربی اسم 'شعار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٢ء کو "قومی یک جہتی میں ادب کا کردار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - شچا، راستباز، حق پسند۔
"جہاں ایسے لکھنے والوں کی کثرت ہے جو محض تفنن طبع یا کسی اور غرض سے شہرِ ادب میں اپنی دکان سجائے بیھٹے ہیں وہاں ایسے صدق شعار اور بلند معیار اہل قلم بھی ہیں۔"      ( ١٩٨٢ء، قومی یکجہتی میں ادب کا کردار، ٦١ )