بارہا

( بارْہا )
{ بار + ہا }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'بار' کے ساتھ فارسی قواعد کے تحت لاحقۂ جمع 'ہا' آخر پر آنے سے 'بارہا' مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء میں "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - بار بار، کئی بار، متعدد دفعہ، مسلسل یا متواتر، اکثر۔
 کہیں ہمارے مٹانے والے نہ خود ہی رہ جائیں مٹ کے اک دن کہ بارہا اس طرح بھی ہم نے جہاں میں ہے انقلاب دیکھا      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٥٧ )