صرافہ بازار

( صَرّافَہ بازار )
{ صَر + را + فَہ + با + زار }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صرافہ' کے بعد فارسی اسم 'بازار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨١ء کو "قطب نما" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
١ - صرافوں کا بازار، سونے چاندی اور زیوارت کے کاروبار کی جگہ۔
"جب میں وہ ہار بیچنے کے لیے صرافہ بازار جا رہا تھا اس دن وہ پھوٹ پھوٹ کر روئی تھی۔"      ( ١٩٨١ء، قطب نما، ٩٨ )
  • بازارِ صَرّافاں
  • سونا مَنْڈی