صدر بازار

( صَدْر بازار )
{ صَدْر + با + زار }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صدر' کے بعد فارسی اسم لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٨٩٤ء کو "ہشو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
١ - چھاؤنی کا بڑا بازار۔
"نہیں میں نے یہاں صدر بازار میں مرغی انڈوں کا ٹھکیہ لیا ہے۔"      ( ١٨٩٤ء، ہشو، ١٦ the chief bazar in a military cantonment )