کار سیاہ

( کارِ سِیاہ )
{ کا + رے + سِیاہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں 'کردن' مصدر سے حاصل مصدر 'کار' کو کسرۂ صفت کے ذریعے فارسی ہی سے ماخوذ صفت 'سیاہ' کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٨ء کو "غزال و غزل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
جمع استثنائی   : کارہائے سِیاہ [کار + ہا + اے + سِیاہ]
١ - کالے دھندے، گناہ کا کام، خراب کام، غلط کام۔
 طول کھینچ اے شب مے خانہ کہ سب کار سیاہ بہ ہمہ لذت اقدام ابھی باقی ہیں      ( ١٩٦٨ء، غزال و غزل، ٢٢ )