بارگہ

( بارْگَہ )
{ بار + گَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'بار' کے ساتھ فارسی لاحقۂ ظرف 'گاہ' کی تخفیف 'گہ' لگنے سے 'بارگاہ' مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٣٩ء میں "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف ( مؤنث - واحد )
١ - دربار، ایوان، محل، گھر؛ پیشی، اجلاس۔
 وہ بارگہ فیض جہاں فقر کی شاہی اقبال ہے دربان جلالت ہے سپاہی      ( ١٩٣٨ء، رموز غیب، ٤ )