فن شناس

( فَن شَناس )
{ فَن + شَناس }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'فن' کے بعد فارسی مصدر 'شناختن' سے مشتق لاحقۂ فاعلی 'شناس' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٩ء کو "افکار" کراچی میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع استثنائی   : فَن شَناساں [فن + شَنا + ساں]
جمع غیر ندائی   : فَن شَناسوں [فن +شَنا + سوں (و مجہول)]
١ - فن یا کمال ہنرمندی کو پہنچانے والا، قدر کرنے والا۔
"فن شناس فنکار کے جواب سے اس کے ذہن میں پیدا ہونے والے سوال کا اندازہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں۔"      ( ١٩٨٩ء، افکار، کراچی، اگست، ٨٦ )