بار عام

( بارِ عام )
{ با + رے + عام }

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'بار' کے آخر پر علامت اضافت 'کسرہ' لگا کر عربی سے ماخوذ اسم 'عام' لگانے سے 'بارعام' مرکب اضافی بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٦٥ء میں "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ عدالت یا کچہری جس میں ہر شخص کو آنے کی اجازت ہو، بے روک ٹوک اجتماع، وہ دربار جس میں عام لوگوں کے داخلے کی اجازت ہو۔
"وہ ضعیفہ - در دولت پر پہنچی، اس روز حکم بار عام کا تھا۔"      ( ١٨٦٢ء، شبستان سرور، ٦٧:٣ )
  • public court
  • public audience