فیصلہ نویس

( فَیصْلَہ نَوِیس )
{ فَیصْ (ی لین) + لَہ + نَوِیس }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم فیصلہ کے بعد فارسی مصدر 'نوشتن' سے مشتق صیغۂ امر نویس بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٨ء کو "جنگ کراچی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : فَیصْلَہ نَوِیسوں [فَیص (ی لین) + لَہ + نَوی + سوں (و مجہول)]
١ - مقدمے کا فیصلہ لکھنے والا، (جج کے ساتھ ماتحت) عدالتی اہلکار جو جج کی طرف سے سنانے والے مقدمے کے فیصلے کو ہو بہو نقل کرتا ہے، ریڈر۔
یہ کوئی نہیں بتاتا کہ جج کے فیصلہ نویسوں سے انہیں بار بار تاریخ ہی کیوں ملتی ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ستمبر، ١٦ )