فیض رساں

( فَیض رَساں )
{ فَیض (ی لین) + رَساں }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'فیض' کے بعد فارسی مصدر 'رسائیدن' سے مشتق صیغۂ امر 'رساں' بطور لاحقۂ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٧ء کو "کاشف الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - فائدہ پہنچانے والا۔
"کائنات کے تمام فیض رساں عناصر کو باقاعدہ ترتیب کے ساتھ اسی نے پیدا کیا تھا۔"      ( ١٩٨٦ء، دنیا کا قدیم ترین ادب، ٢٤٤:١ )
  • causing abundnce
  • to reach;  bountiful