فیروز مند

( فیروز مَنْد )
{ فے + روز (و مجہول) + مَنْد }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'فیروز' کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ لاحقہ صفت 'مند' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٧٧ء کو "عجائب المخلوقات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع استثنائی   : فیروز مَنْداں [فے + روز (و مجہول) + مَن + دان]
جمع غیر ندائی   : فیروز مَنْدوں [فے + روز (و مجہول) + مَن + دوں (و مجہول)]
١ - کامیاب، فتح مند۔
 اور جا کہو کہ رکھنے کو تیار ہوں میں آج فیروز مند قدموں میں قیصر کے اپنا تاج      ( ١٩٨٤ء، قہر عشق، ٢٩٩ )
  • victorious
  • conquering