ڈگمگاہٹ

( ڈَگْمَگاہَٹ )
{ ڈَگ + مَگا + ہَٹ }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'ڈگمگ' کے ساتھ 'آہٹ' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'ڈگمگاہٹ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٣٠ء کو "کلیات نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : ڈَگْمَگاہَٹیں [ڈَگ + مَگا + ہَٹیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : ڈَگْمَگاہَٹوں [ڈَگ + مَگا + ہَٹوں (و مجہول)]
١ - ہلنے کا عمل۔
"اس نے (نیوٹن) زمین کے گرد چاند کے مدار میں اس کی خاص ڈگمگاہٹوں کا حساب لگایا اور بالکل صحیح طور پر یہ بتایا کہ کس طرح یہ ڈگمگاہٹیں سورج کی کمیت سے پیدا ہوتی ہیں۔"      ( ١٩٧٠ء، زعمائے سائنس (ترجمہ)، ١٢٦ )
٢ - لڑکھڑاہٹ، چلنے میں توازن کا قائم نہ رہنا۔
"گلیلاریوں کا یہ عقیدہ ہے کہ جو شخص زمین پر گرا ہوا پھل کھائے گا اس کی ٹانگوں میں ڈگمگاہٹ پیدا ہو جائے گی۔"      ( ١٩٦٥ء، شاخ زریں، ٦٨:١ )
٣ - تبدیلی، بدل جانے کا عمل، مزاج یا خیال کی کیفیت بدلنا۔
"میں نے بھی جلد از جلد شریعت کے اس حصار کو اپنے اردگرد حائل کرنے میں عافیت سمجھی مبادا . میرا قدم کسی آزمائش کے موقع پر ڈگمگاہٹ کا شکار نہ ہو۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ١٩٤ )
  • لَرْزَش
  • لَغْزَش