ڈھلائی گھر

( ڈَھلائی گَھر )
{ ڈَھلا + ای + گَھر }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'ڈھلنا' کا اسم کیفیت و اسم معاوضہ 'ڈھلائی' کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ اسم 'گھر' لگانے سے مرکب 'ڈھلائی گھر' بنا۔ ١٩٤٨ء کو "انجینیئری کارخانہ کے عملی چالیس سبق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : ڈَھلائی گَھروں [ڈَھلا + ای + گَھروں (و مجہول)]
١ - جہاں چیزیں ڈھلتی ہوں، بھٹی۔
"یہ سلطنت بھر کے قلعوں اور صوبوں میں توپوں کے ڈھلائی گھروں اور سلاخ خانوں میں خدمات بجا لاتے تھے۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٨٩١:٣ )