ڈھیٹ پن

( ڈِھیٹ پَن )
{ ڈِھیٹ + پَن }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'ڈھیٹ' کے ساتھ 'پن' بطور لاحقۂ کیفیت و اسمیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٥ء کو "مضامین عظمت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - ڈھٹائی، بے شرمی، بے باکی، بے خوفی۔
"الفاظ پرست حضرات صفائی اور ڈھیٹ پن سے اللہ تعالٰی کی ذات اور صفات کے متعلق پڑھے پڑھاش سنے سناش الفاظ دہراتے ہیں۔"      ( ١٩٢٥ء، مضامین عظمت، ٥٣ )
٢ - ہٹ دھرمی، ضد۔
"خطوط کی روشنی میں ان کا جواب دینا ضروری نہیں رہا ہے مگر میں ان کے ڈھیٹ پن کا خاصا قائل ہو چکا ہوں۔"      ( ١٩٧٠ء، برش قلم، ٢٥٢ )
  • بے شَرْمی
  • بے حَیائی
  • بے غَیرَتی