ڈھینگ

( ڈِھینْگ )
{ ڈِھینْگ (ن غنہ) }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم اور گاہے بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - طویل القامت، (مجازاً) زورآور، بڑی عمر کا، موٹا تازہ آدمی۔
"اتنا بڑا ڈھینگ اور کسی سے چار آنکھیں نہ کر سکے۔"      ( ١٩٤٤ء، جھروکے، ١٠٣ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - گدھ سے مشابہ اور اس سے بڑا ایک پرند جس پر سفید تیرگی مائل سیاہ خطوط ہوتے ہیں، آنکھیں اس کی نہایت زرد اور گردن میں حرارت سے بھری ہوئی ایک تھیلی ہوتی ہے، ڈھینگ، لم ٹنگو۔
"لم ڈھینگ یا ڈھینگ . عرب لوگ اس کو حاجی لگ بھگ بھی کہتے ہیں حج کے دنوں میں مکہ شریف میں بھی ہوتا ہے۔"      ( ١٨٩٧ء، سیرپرند، ٢٤٧ )
٢ - قدم، ڈگ۔ (جامع اللغات)
٣ - ڈھگڑ، یار، بے وقوف۔ (قدیم اردو کی لغت)