ٹھٹھے بازی

( ٹَھٹّھے بازی )
{ ٹَھٹھ + ٹھے + با + زی }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'ٹھٹھے' کے ساتھ فارسی مصدر'باختن' سے مشتق صیغہ امر 'باز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٢ء میں "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - دل لگی، مذاق، تمسخر، خوش طبعی۔
"مرمر نے کہا مونڈی کاٹے مجھ سے بھی ٹھٹھے بازی کرتا ہے کچھ کمبختی آئی ہے۔"      ( ١٨٨٢ء، طلسم ہوشربا، ٣٧٧:١ )