جلنے والا

( جَلْنے والا )
{ جَل + نے + وا + لا }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ فعل 'جلنا' کی جمع 'جلنے' کے ساتھ اردو لاحقہ فاعلی 'والا' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٤٦ء میں "روح سخن" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : جَلْنے والوں [جَل + نے + وا + لوں (و مجہول)]
١ - [ مجازا ]  حاسد، عاشق، (عم) پروانہ۔
 نام روشن ہے حسینوں میں جو پروانوں سے شمع کہتی ہے کہ ٹھنڈے رہیں جلنے والے      ( ١٩٤٦ء، جلیل، روح سخن، ١٣٦ )