فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'جام اور جمشید' کے درمیان کسرہ اضافت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء میں "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - ایران کے بادشاہ جمشید کا پیالہ جس پر ہندسی خطوط اور شکلیں بنی ہوئی تھیں (کہتے ہیں کہ ان خطوط سے آیندہ کا حال بتایا جا سکتا تھا اور اس میں احوال عالم کا مشاہدہ کیا جا سکتا تھا)، جام جہاں نما؛ ساغر جم۔
جام جمشید کی پوشیدہ نہیں کیفیت جس سے تھا پیش نظر آئینہ حال عالم
( ١٩٧٢ء، مرآۃ الغیب، ٥ )