جان عالم

( جانِ عالَم )
{ جا + نے + عا + لَم }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'جان' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ماخوذ اسم 'عالم' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥٩ء میں "دفتر بے مثال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - سارے جہان کی رونق، جان جہاں۔
"کتنے ناسمجھ ہو کر محبوبیت کے لحاظ سے تو جان عالم کہلاؤ اور محبت کے اس ادنٰی رمز کو نہ سمجھو۔"      ( ١٩٢٤ء، مکتوبات نیاز، ٧١ )
٢ - واجد علی شاہ والئی اودھ کا لقب۔
"حضرت جان عالم نے سینکڑوں مرثیے اور سلام کہہ ڈالے اور اتنی کتابیں . کہ ان کا شمار بھی شاید آج کسی کو نہ معلوم ہو گا۔"١٩٧٥ء، لکھنؤ کی تہذیبی میراث، ١٤