جان کا ٹکڑا

( جان کا ٹُکْڑا )
{ جان + کا + ٹُک + ڑا }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'جان' کے ساتھ 'کا' بطور حرف اضافت لگانے کے بعد سنسکرت سے ماخوذ اسم 'ٹکڑا' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ "آگ کا دریا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : جان کے ٹُکْڑے [جان + کے + ٹُک + ڑے]
جمع   : جان کے ٹُکْڑے [جان + کے + ٹُک + ڑے]
جمع غیر ندائی   : جان کے ٹُکْڑوں [جان + کے + ٹُک + ڑوں (و مجہول)]
١ - جگر کا ٹکڑا، بے حد عزیز، بہت ہی پیارا۔
"یہ میرے چہیتے جان کے ٹکڑے دوست ہری شنکر کی بہن تھی۔"      ( ١٩٥٦ء، آگ کا دریا، ٢٩٧ )