جوئے خون

( جُوئے خُون )
{ جُو + اے + خُون }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسماء 'جوئے خون' پر مشتمل مرکب ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٩ء میں "دیوان غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - [ لفظا ]  خون کی نہر، (مجازاً) اشک خونیں، آنسو۔
 آنکھوں سے جوئے خوں ہے رواں دل سے داغ داغ دیکھے کوئی بہار گلستان آرزو      ( ١٩٤٦ء، طیورہ آوارہ، ٩٤ )