جھاڑ بندی

( جھاڑ بَنْدی )
{ جھاڑ + بَن + دی }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'جھاڑ' کے ساتھ فارسی مصدر 'بستن' سے مشتق صیغہ امر 'بند' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٧٥ء میں "نو طرز مرصع" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : جھاڑبَنْدِیاں [جھاڑ + بَن + دِیاں]
جمع غیر ندائی   : جھاڑ بَنْدِیوں [جھاڑ + بَن + دِیوں (و مجہول)]
١ - جھاڑ لٹکانے یا لگانے کا کام، جھاڑ فانوس سے مکان کی زیبائش کا عمل۔
"مکان خلوت سرا بادشاہی کا روشنی جھاڑ بندی کے سے مثل روز کے تاباں و درخشاں تھا۔"      ( ١٧٧٥ء، نوطرز مرصع، تحسین، ١٧٥ )