جنگ آرائی

( جَنْگ آرائی )
{ جَنْگ (ن مغنونہ) + آ + را + ای }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'جنگ' کے ساتھ فارسی مصدر 'آراستن' سے مشتق صیغہ امر 'آرا' کے ساتھ 'ئی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٨ء میں "اردو دائرہ معارف اسلامیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
جمع   : جَنْگ آرائِیاں [جَنْگ (ن مغنونہ) + آ + را + اِیاں]
جمع غیر ندائی   : جَنْگ آرائِیوں [جَنْگ (ن مغنونہ) + آ + را + اِیوں (و مجہول)]
١ - جنگ آرا کا اسم کیفیت، جنگ کرنا، لڑنا۔
"تباہی . جو اس کے باپ کی جنگ آرائیوں سے پھیلی تھی۔"      ( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٦٤٨:٣ )