جنگ آوری

( جَنْگ آوَری )
{ جَنْگ (ن مغنونہ) + آ + وَری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'جنگ' کے ساتھ فارسی مصدر 'آوردن' سے مشتق صیغہ امر 'آور' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٥ء میں "خلافت بنوامیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - جنگ آور کا اسم کیفیت، لڑائی، جنگ جوئی، بہادری۔
"اے ابن برصا میں نے دار حکیم کی جنگ میں تیری شمشیر زنی اور جنگ آوری کو ناخن برابر بھی تو وقعت نہیں دی۔"      ( ١٩٦٥ء، خلافت بنوامیہ، ٦٩:١ )