بارہ برج

( بارَہ بُرْج )
{ با + رَہ + بُرْج }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ صفت عددی 'بارہ' اور عربی زبان سے ماخوذ اسم 'برج' کے ملنے سے مرکب توصیفی 'بارہ برج' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور ١٩١٨ء میں "بیاض سحر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( جمع )
١ - [ نجوم ]  قدیم فلکیات میں ستاروں کے مقامات اور رفتار کے اعتبار سے آسمان کے بارہ مقرر کیے ہوئے حصے (جن کے نام یہ ہیں : حمل، ثور، جوزا، سرطان، اسد، سنبلہ، میزان، عقرب، قوس، جدی، دلو، حوت)
 بارہ برجوں میں اک کنارے پھرتے ہیں بھٹکتے مارے مارے      ( ١٩١٨ء، سحر، سراج منیر خاں، بیاض سحر، ٩٨ )