اعتنا

( اِعْتِنا )
{ اِع (کسرہ ا مجہول) + تِنا }
( عربی )

تفصیلات


عنی  اِعْتِنا

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال مہموزاللام سے مصدر 'اعتناء' ہے۔ آخر پر 'ء' کی آواز نہ ہونے کی وجہ سے اردو میں 'اعتنا' مستعمل ہے۔ ١٨٠٢ء کو "بہار دانش" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - (کسی شخص یا بات کی) پروا، توجہ۔
"ادب اور فن بلاغت کے ساتھ زیادہ اعتنا کیا گیا۔"      ( ١٩٤٣ء، حیات شبلی، ٤١٤ )