انگریزی زبان سے ماخوذ اسم 'لاک' کے بعد انگریزی اسم 'اپ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٣ء کو "آسان اسلامی آئین" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
١ - حوالات تھانے کے اندر عارضی قید خانہ جہاں ملزموں کو عارضی طور پر مقدمہ قائم ہونے تک رکھا جاتا ہے۔
"انتظامی مصلحت یا امن عامہ کے قیام کے لیے ملک، صوبہ، ضلع کے کسی بھی فرد کو ان کے گھروں یا مخصوص ریسٹ ہاؤسوں یا محبسوں یا پولس لاک اپ میں نظر بند کیا جا سکے گا۔"
( ١٩٧٣ء، آسان اسلامی آئین، ٩٤ )