بارہ ماسی

( بارَہ ماسی )
{ با + رَہ + ما + سی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ صفتِ عددی 'بارہ' کے ساتھ اسم 'ماس' لگا اور 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگنے سے مرکب توصیفی 'بارہ ماسی' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٦٩ء میں "اردو کی دوسری کتاب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی
١ - جو بارہ مہینے یکساں یا برقرار رہے، جو سال میں ہر وقت میسر ہو۔
"جب کہ بارہ ماسی اوس اونچے درختوں سے ٹپ ٹپ گر رہی تھی - جنگلی نیل گائے بیرو کے مقابلے سے آخری دفعہ بھاگا۔"      ( ١٩٤٤ء، رفیق حسین، گوری ہو گوری، ٥٨ )