انگریزی زبان سے ماخوذ اسم 'لارڈ' کے موڑد 'لاٹ' کے بعد عربی اسم 'صاحب' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور عربی اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩١ء کو "ایامیٰ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
"پارسال کا مذکور ہے کہ لاٹ صاحب جامع مسجد دیکھنے گئے۔"
( ١٨٩١ء، ایامیٰ، ١٥٠ )
٢ - [ طنزا ] بڑے عہدیدار یا صاحب اقتدار کے لیے بولتے ہیں۔
"لاٹ صاحب طنزاً بھی مستعمل ہے جیسے آپ لاٹ صاحب ہیں۔"
( ١٩٥٥ء، اردو میں دخیل یورپی الفاظ، ٤٨٣ )
٣ - گورنر، میر عدالت عالیہ، چیف جسٹس۔
"لاٹ صاحب کے جواب میں درج تھا کہ محمڈن ایسوسی ایشن کو اب اپنا خول بدلنا اور سمجھنا چاہیے کہ مسلم لیگ کے سوا کوئی اور جماعت . مسلمانوں کی وکالت کا . حق ادا نہیں کر سکتی۔"
( ١٩٨٨ء، قومی زبان، کراچی، جولائی، ٢٧ )